Type Here to Get Search Results !

Dargha Zinda Shah Madar makanpur

Hindustan k Pahele Sufi buzurg Aur awwal daayie islam Hazrat Syed Badiuddin ahamad QutbulMadar Zinda Shah Madar Halabi o shami :

*حضورقطب المدار :عالمی داعی اسلام*

*حضورقطب المدار :عالمی داعی اسلام*


قطب الاقطاب فردالافرادامام الاولیاء مدار العالمین شہزادہ مولائے کائنات داعی اسلام حضرت سیدنا بدیع الدین زندہ شاہ مدار علیہ الرحمۃ و الرضوان سرکار مکن پور کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار خوبیوں و کمالات کا پیکر بنا کر گمگشتگان راہ کی ہدایت کے لئے مبعوث فرمایا آپ قرآن و احادیث فقہ کے علاوہ کتب اغیار پر کامل دسترس رکھنے کے ساتھ کتب سماوی تورات وزبور و انجیل کے بھی عالم تھے اور علوم ریمیا سیمیا ہیمیا کیمیا میں بھی مہارت تامہ حاصل تھی حضور قطب المدار خاندان رسالت کے ایک مہکتے پھول چمکتے تارے تھے آپکی ولادت با سعادت ولی کامل حضرت سید علی حلبی کے گھر میں ہوئی آپکے والد محترم حضرت سید علی حلبی اپنے وقت ایک جید عالم دین کے ساتھ ولی کامل تھے حضور سیدنا قطب المدار ملک شام کے مشہور شہر حلب میں پیدا ہوئے اور ملک شام وہ ملک جسکے لئے سرکار مدینہ راحت قلب وسینہ حضورپر نور سرکار مدینہﷺ دعائیں کرتے تھے ملک شام لاتعداداولیاء عظام کا مسکن و مدفن ہے ہمارے پیارے پیغمبر ﷺنے اعلان نبوت سے قبل دو بار تجارت کے لئے ملک شام کا سفر بھی کیا اس سرزمین کواپنے قدم میمنت لزوم سے سرفراز بھی فرمایا سرکار قطب المدار کی تعلیم و تربیت گھر پر ہوئی مزید تعلیم کے لئے والد محترم نے مشہور بزرگ عالم اجل حضور حذیفہ شامی کی بارگاہ میں پیش کیا حذیفہ شامی کی جب پہلی نظر سیدنا قطب المدار پر پڑی فوراً آپ نے پہچان لیا کہ یہ معمولی بچہ نہیں بلکہ بہت ہی ذہین وفطین کمال و خوبی والااور علم لدنی سے آراستہ و پیراستہ ہے
بالائے سرش زہوشمندی
می تافت ستارۂ سر بلندی
حضور سیدنا قطب المدار کے احوال وکوائف ، کشف وکرامات وخدمات جلیلہ کو احاطہ تحریر کرنا بہت مشکل ہے آج تک کسی محقق و مصنٖف یا تبصرہ گار نے یہ دعویٰ بھی نہیں کیا کہ میں نے سوانح قطب المدار مکمل کر دیا اسلئے کہ آپکی ۵۹۶ سالہ زندگی اسکا ثبوت ہے حضور قطب المدار کے تمام اوصاف حمیدہ میں اشغال دعوت یہ نمایا وصف تھا اور آپ ایک عظیم داعی اسلام تھے پوری دنیا کی سیر کرکے آپ نے لاکھوں افراد کو حلقہ بگوش اسلام کیا یہی وجہ ہے کہ دنیا کے اکثر ممالک میں آپکا چلہ گاہ جسکا شمار بھی نا ممکن ہے آپنے دعوت کا کام فقط بنی نوع انسان ہی میں نہیں بلکہ اقوام جنہ میں بھی کرتے اسکا بین ثبوت ہے جنگلوں اور پہاڑوں میں آپکا چلہ گاہ ظاہر سی بات ہے کہ پہاڑوں کی غار میں جنگلوں کے درمیان انسانوں کا گزر بہت ہی کم ہوتا ہے اسکا وضح مطلب یہ ہے رجا ل الغیب حاضر خدمت ہوتے آپ انھیں اسلام کے کمالات سے واقف کرکے دائرہ اسلام میں داخل کرتے یہ بات اظھر من الشمس ہے کہ ملک ہندوستان میں جو اسلام کی بہاریں مسلمانوں کی ایک اچھی تعداد موجود ہے یہ سب اولیاء کرام کے محنتوں کا ثمرہ ہے یہ اہل اللہ جس آبادی میں جلوہ بار ہوتے وہاں کے ہنادکین و مشرکین انکے اخلاق کریمانہ سے متاثر ہو کر دامن اسلام میں داخل ہو جاتے اکابر اولیاء کرام کے مزارات اس پر شاہد ہیں لیکن اکثر علاقے ایسے بھی ہیں کہ پوری آبادی مسلمان اور دور دور تک کسی ولی کامل کا مزار نہیں صرف قطب المدار کا چلہ ہے یا پھر ملنگان کے مزارات ہیں ایک انسان کو یہ فیصلہ کرنے میں قطعاً تاخیر نہیں ہوگی یہ آبادی کیسے دولت اسلام سے مالامال ہے فوراً وہ پکار اٹھے گا کہ یہ قطب المدار کی دعوت کا نتیجہ جو اسلام پھول پھل رہا ہے مساجد میں اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہو رہی ہیں ،حضورقطب المدار جن جن علاقوں میں جلوہ فرما ہوتے ہیں پوری آبادی کلمہ پڑھ کے مسلمان ہو جاتی پھر آپ انکی تعلیم وتربیت کے لئے اپنا کوئی خلیفہ مقررکر دیتے یہی وجہ ہے کہ آپکے خلفاء کی تعداد بے شمار ہے چونکہ آپ داعی تھے اسلئے جہاں جیسی ضرورت آن پڑی آپ نے وہ کام کیا، ایک داعی کے لئے افراد ساز ہونا بھی ضروری ہے اسلئے آپ نے افراد سازی بھی فرمائی؛ گروہ ملنگان ،جماعت طالبان، جماعت عاشقان اورجماعت خادمان وغیرہ اسی قسم کی کئی جماعتیں حضور قطب المدار نے بنایا تھا ہر ایک جماعت کے لئے ان کے کام بھی مقرر کئے یہ جماعتیں آج بھی موجود ہیں اور اپنے فرائض منصبی کو بحسن وخوبی انجام دے رہی ہیں اسکا بھی مقصد تھا دعوت اسلام اغیار کو اسلام میں داخل کرنا۔حضور قطب المدار خورد و نوش سے بے پرواہ تھے ایسااسلئےتھا تا کہ دعوت کے راستے میں کھانا پینا رکاوٹ نہ بنے آپ کا لباس کبھی میلا نہ ہوتا تھا کہ دعوت کے راستے میں رکاوٹ نہ ہو حضور سیدنا قطب المدار کے طریقہ دعوت پر غور کرو اور آج کے ماحول کا جائزہ لو تو پتہ چلے گاکہ حضور زندہ شاہ مدار جب دعوت دے رہے تھے ماحول ایسا تھا کہ ہر طرف کفر و شرک کا بول بالا ، اللہ کا نام سننا بھی گوارہ نہ تھا، خدا کی وحدانیت رسول اللہ کی رسالت اور اسلام کی تعلیمات کی اگر کوئی بات کرتا تو لوگ اسکے جانی دشمن ہو جاتے بظاہر کوئی ذریعہ نہ تھا لیکن آج دعوت دین کے مختلف ذرائع ہیں اور آزادی بھی ہے پھر بھی اگر غور کیا جائے تو شاذ ونادر ہی کوئی داعی ملے ،مبلغ ہر جگہ ہیں لیکن داعی نہیں کیونکہ یہ بہت کٹھن مرحلہ ہوتا ہے۔ حضور قطب المدارنے دعوت دین کا عظیم کام انجام دینا شروع کیا، افراد سازی کی، خلفاء کے ذریعہ دور دراز تک پیغام پہونچایا یہی وجہ ہے کہ صرف ہندوستان ہی میں نہیں بلکہ دنیا کی تمام خانقاہوں میں قطب المدار کا سلسلہ چل رہا ہے جسکا اعتراف تحریری شکل میں وہاں کے لوگ کرتے ہیں اسلئے حضور قطب المدار زندہ شا ہ مدار علیہ الرحمہ کو کسی ایک چلہ، ایک خانقاہ میں محدود کرکے نہ دیکھا جائے بلکہ ہر جگہ آپکا جلوہ ہے
حضور قطب المدار کا احسان صرف اہل ہند کے مسلمانوں پر ہی نہیں بلکہ دنیا کے اکثر ممالک کے مسلمانوں پر ہے آپ کو خالق کائنات نے اپنے حبیب علیہ السلام کے طفیل عالمی داعی اسلام بنایا اور حضور قطب المدار نے اپنے اس منصب کو بخوبی انجام دیا حضور زندہ شاہ مدار علیہ الرحمہ کی زندگی کا جب مطالعہ کرو تو آپ ہر نہج سے دعوت اسلام کا کام کرتے نظر آ رہے ہیں آپکی کرامتوں کو پڑھو اسمیں دعوت کا عنصر نمایاں  ہے جب آپکی ملاقات خواجۂ خواجگاں حضورخواجہ معین الدین حسن چشتی سنجری علیہ الرحمہ سرکار اجمیر سے پہلی بار ملک ہند میں ہوئی اور جس پہاڑ پریہ دونوں بزرگ ملے تھے آج بھی وہ پہاڑ قطب المدار کے نام سے موسوم ہے تاریخ بتا رہی ہے کہ دونوں بزرگ ایک ہفتہ تک خاموش بیٹھے رہے انکی کیا گفتگو ہوئی یہ کسی کو معلوم نہیں البتہ دونوں حضرات نسبی اعتبار سے ایک تھے اور دونوں کا مقصد بھی ایک تھاہو سکتا ہے کہ طریقہ کار پر گفتگو ہوئی ہوکہ کیسے ہندوستانیوں میں اسلام پھیلانا ہے کیونکہ ہندوستان میں مختلف قبائل کے لوگ بود وباش اختیارکرتےہیں لہذا انہیں دعوت اسلام کیسے دینا ہے یہ بھی دعوت کا ایک طریقہ رہا ہے کہ گھر کے فرد سے بھی مشورہ ہو الگ الگ طریقوں سے کام کیا جائے اور ہوا بھی ایسا کہ انھیں مقدس پاکیزہ خصائل بزرگوں کی جدو جہد سے ہر طرف اسلام کی بہار ہے یہ بات حق اور سچ ہے کہ جب تک چاند میں چاندنی اور سورج میں روشنی ہے ان شاء اللہ اہل اسلام باقی رہیں گے مساجد سے اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہوتی رہیں گی حضور قطب المدار نے دعوت کاجو نمایاں کام انجام دیاہے اسکا اعتراف زمانہ کل بھی کر رہا تھا اور آج بھی کر رہا ہے اور ضروری ہے کہ آج حضور قطب المدار کے حالات زند گی کو پڑھا جائے ،دینی اداروں میں اس پر تحقیق ہوتا کہ ہر سال داعیوں کی ایک ٹیم تیار ہو اور دعوت دین کا کام کرے اور اگر یہ کام ہونے لگے تو ان شاء اللہ بزرگوں کی روحیں خوش ہونگی اور تائید خدا وندی بھی حاصل ہوگی اور اگر داعی کو مصائب کا سامنا کرنا پڑا تو اسے قطب المدار کی مقدس زندگی سہارا دے گی
اللہ تعالیٰ ہمیں قطب المدار کے نقش پر چلنے کی توفیق بخشے اور دین کا داعی بنا ئے اور ایمان پر خاتمہ نصیب کرے

آمین

(مولانا) صاحب علی یارعلوی چترویدی
چیف ایڈیٹر امام احمد رضا میگزین بندیشرپور
پرنسپل دارالعلوم امام احمد رضا بندیشرپور پوسٹ اسکابازار، سدھارتھنگر یوپی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.