سبع سنابل کی یہ عبارتیں بھی پڑھ لو کیا ان سے بھی اتفاق رکھتے ہو؟؟
حضرت خضر پیغمبر علیہ السلام قوالی سننے والوں کے جو تیوں کی رکھوالی کرتے ھیں
سبع سنابل صفحہ 146
پیارے آقاعلیہ السلام کے والد گرامی بھی جھنمی تھے
سبع سنابل صفحہ 90
اللہ کا ایک ولی جو منصف سبع سنابل کے مرشدوں میں سے ھیں وہ شراب اور بھنگ کے دلدادہ تھے
سبع سنابل صفحہ 180
حضرت ابراھیم علیہ السلام آزر بت پرست سے پیدا ہوئے
سبع سنابل صفحہ 93
اللہ کے ایک ولی حضرت شیخ یوسف چشتی نے لاالہ الااللہ چشتی رسول اللہ پڑھوایا
سبع سنابل صفحہ 277
نماز سے افضل سماع ھے
سبع سنابل صفحہ 364
نیز آپ حضرات کی اس ایمانی کتاب کے اندر بھت ساری باتیں خلاف دین وشریعت لکھی ہوئی ھیں اس کتاب سے خود فاضلِ بریلوی اور مفتی اختررضاخان ازھری اور بھت سارے اس گروہ کے علماء کلی طور پر متفق نھیں ھیں مثلاً یہی دیکھ لیجئے کہ علامہ احمدرضا بریلوی نے حضرت ابوطالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کافر ہونے پر مکمل ایک رسالہ تحریر کیا ھے اور عاقبت کار اصحابِ نار سے لکھا ھے جبکہ سبع سنابل کے اندر ان برگزیدۂ الھی جانثار رسول کو جنتی لکھا ہواھے دیکھو سبع سنابل صفحہ 91
اب بتاؤ اسمیں کون غلط ھے مصنفِ ِ سنابل؟ یا فاضل بریلوی؟
تحفظ عقائد نمبر میں مولانا اختر رضاازھری نے لکھا ھے آزر کو حضرت ابراھیم علیہ السلام کا باپ بتانے والے دریدہ دھن گستاخ ھیں لھذا جراءتِ حق گوئی اگر تعصب و حسد کی قبر میں دفن نہ ہوگئی ہو تو بولو کہ ازھری صاحب کے اس فتوئے سے سبع سنابل کے مصنف دریدہ دھن اور گستاخ نھیں کہے جائینگے؟؟؟
اسکے علاوہ ذرایہ بھی واضح کرو کہ حضور فاضلِ بریلوی نے سنابل کے مغفور کوعاقبت کار اصحابِ نار سے لکھا لھذا فاضلِ بریلوی کے فتوے کی زد میں مصنفِ سنابل اور مصنفِ سنابل کی زد میں فاضلِ بریلوی نھیں آئینگے ؟؟؟
آپ حضرات سوجھ بوجھ سے کام لیں کسی کی بات نصِّ قطعی نھیں ھے فاضلِ بریلوی ابھی سوسال کے عالم ھیں انکی دینی خدمتیں قابلِ دادوتحسین ھیں لیکن انکے پہلے کے مشائخ اور علماء حق سلسلۂ مداریہ کے فیضان سے مالا مال ھیں خود مولانا موصوف بھی اس فیض سے مستفیض ھیں ھندوستان میں رائج ھر سلسلے کے مشائخ نے اسکا فیض حاصل کیا ھے رہ گئی بات مفتی شریف الحق کی تو انھیں بھی سلسلۂ مداریہ کی اجازت وخلافت مارھرہ مطھرہ کی خانقاہ سے حاصل ہوئی ھے اور باوجود مخالفت مداریت وہ بھی مداری ہوئے مگر انکار ومخاصمت باعثِ منع فیض ہوجا تاھے
اور جھاں تک بات فیصلۂ شرعیہ کی ھے کہ اسمیں معتبر مفتیانِ وقت نے سلسلۂ مداریہ کے لوگوں پر فتوئ کفر صادر کیا ھے تو اس سلسلے میں صرف اتنا سمجھ لینا کافی ھے کہ جسکے زیرِ اثر بقیہ لوگوں نے اس منحوس مخالفِ اھلسنت مکروہ ومردود کتاب پر تصدیق کی ھے وہ ھیں جناب مولانا اختررضاخان ازھری اور ان صاحب کا معاملہ یہ ھے کہ خود انھیں کے برادر حقیقی نبیرۂ ٰ حضرت فاضلِ بریلوی مولانا ریحان رضاخان ریحان ملت نے کفر کا فتویٰ دیا ھے جو آج بھی بشکل اشتھار موجود ھے اور بریلی کے تھانے میں بھی اسکی تفصیل دیکھی جاسکتی ھے لھذا حضور نبیرۂ فاضلِ بریلوی حضرت ریحانِ ملت کے نزدیک جب ازھری صاحب خود ھی خارجِ اسلام وسنیت ھیں تو انکے فتوئے کا کچھ بھی اعتبار نھیں اور نہ تو وہ فتویٰ دینے کے اھل اور یہی حال مفتی شریف الحق امجدی کا بھی ھے انکے خلاف بھی علماء کے فتوئے موجود ھیں اور کئی اور مصدقین فیصلۂ شرعیہ کے خلاف فتوئے آچکے ھیں انکی تفصیل بریلی سے چھپی کتاب "ابلیس کا رقص ""میں دیکھی جاسکتی ھے
حضرت خضر پیغمبر علیہ السلام قوالی سننے والوں کے جو تیوں کی رکھوالی کرتے ھیں
سبع سنابل صفحہ 146
پیارے آقاعلیہ السلام کے والد گرامی بھی جھنمی تھے
سبع سنابل صفحہ 90
اللہ کا ایک ولی جو منصف سبع سنابل کے مرشدوں میں سے ھیں وہ شراب اور بھنگ کے دلدادہ تھے
سبع سنابل صفحہ 180
حضرت ابراھیم علیہ السلام آزر بت پرست سے پیدا ہوئے
سبع سنابل صفحہ 93
اللہ کے ایک ولی حضرت شیخ یوسف چشتی نے لاالہ الااللہ چشتی رسول اللہ پڑھوایا
سبع سنابل صفحہ 277
نماز سے افضل سماع ھے
سبع سنابل صفحہ 364
نیز آپ حضرات کی اس ایمانی کتاب کے اندر بھت ساری باتیں خلاف دین وشریعت لکھی ہوئی ھیں اس کتاب سے خود فاضلِ بریلوی اور مفتی اختررضاخان ازھری اور بھت سارے اس گروہ کے علماء کلی طور پر متفق نھیں ھیں مثلاً یہی دیکھ لیجئے کہ علامہ احمدرضا بریلوی نے حضرت ابوطالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کافر ہونے پر مکمل ایک رسالہ تحریر کیا ھے اور عاقبت کار اصحابِ نار سے لکھا ھے جبکہ سبع سنابل کے اندر ان برگزیدۂ الھی جانثار رسول کو جنتی لکھا ہواھے دیکھو سبع سنابل صفحہ 91
اب بتاؤ اسمیں کون غلط ھے مصنفِ ِ سنابل؟ یا فاضل بریلوی؟
تحفظ عقائد نمبر میں مولانا اختر رضاازھری نے لکھا ھے آزر کو حضرت ابراھیم علیہ السلام کا باپ بتانے والے دریدہ دھن گستاخ ھیں لھذا جراءتِ حق گوئی اگر تعصب و حسد کی قبر میں دفن نہ ہوگئی ہو تو بولو کہ ازھری صاحب کے اس فتوئے سے سبع سنابل کے مصنف دریدہ دھن اور گستاخ نھیں کہے جائینگے؟؟؟
اسکے علاوہ ذرایہ بھی واضح کرو کہ حضور فاضلِ بریلوی نے سنابل کے مغفور کوعاقبت کار اصحابِ نار سے لکھا لھذا فاضلِ بریلوی کے فتوے کی زد میں مصنفِ سنابل اور مصنفِ سنابل کی زد میں فاضلِ بریلوی نھیں آئینگے ؟؟؟
آپ حضرات سوجھ بوجھ سے کام لیں کسی کی بات نصِّ قطعی نھیں ھے فاضلِ بریلوی ابھی سوسال کے عالم ھیں انکی دینی خدمتیں قابلِ دادوتحسین ھیں لیکن انکے پہلے کے مشائخ اور علماء حق سلسلۂ مداریہ کے فیضان سے مالا مال ھیں خود مولانا موصوف بھی اس فیض سے مستفیض ھیں ھندوستان میں رائج ھر سلسلے کے مشائخ نے اسکا فیض حاصل کیا ھے رہ گئی بات مفتی شریف الحق کی تو انھیں بھی سلسلۂ مداریہ کی اجازت وخلافت مارھرہ مطھرہ کی خانقاہ سے حاصل ہوئی ھے اور باوجود مخالفت مداریت وہ بھی مداری ہوئے مگر انکار ومخاصمت باعثِ منع فیض ہوجا تاھے
اور جھاں تک بات فیصلۂ شرعیہ کی ھے کہ اسمیں معتبر مفتیانِ وقت نے سلسلۂ مداریہ کے لوگوں پر فتوئ کفر صادر کیا ھے تو اس سلسلے میں صرف اتنا سمجھ لینا کافی ھے کہ جسکے زیرِ اثر بقیہ لوگوں نے اس منحوس مخالفِ اھلسنت مکروہ ومردود کتاب پر تصدیق کی ھے وہ ھیں جناب مولانا اختررضاخان ازھری اور ان صاحب کا معاملہ یہ ھے کہ خود انھیں کے برادر حقیقی نبیرۂ ٰ حضرت فاضلِ بریلوی مولانا ریحان رضاخان ریحان ملت نے کفر کا فتویٰ دیا ھے جو آج بھی بشکل اشتھار موجود ھے اور بریلی کے تھانے میں بھی اسکی تفصیل دیکھی جاسکتی ھے لھذا حضور نبیرۂ فاضلِ بریلوی حضرت ریحانِ ملت کے نزدیک جب ازھری صاحب خود ھی خارجِ اسلام وسنیت ھیں تو انکے فتوئے کا کچھ بھی اعتبار نھیں اور نہ تو وہ فتویٰ دینے کے اھل اور یہی حال مفتی شریف الحق امجدی کا بھی ھے انکے خلاف بھی علماء کے فتوئے موجود ھیں اور کئی اور مصدقین فیصلۂ شرعیہ کے خلاف فتوئے آچکے ھیں انکی تفصیل بریلی سے چھپی کتاب "ابلیس کا رقص ""میں دیکھی جاسکتی ھے