*مداری سلسلہ
حضورزندشاہ مدارقدس سرہ کا* *601واں* *عرس سراپاقدس* *بمقام آستانئہ عالیہ مداریہ دارالنور مکن پورشریف ضلع کانپورنگریوپی انڈیا* حضورزندہ شاہ مدارقدس سرہ کا اصلی نام "احمد"اورلقب بدیع الدین ہے نیز مدارالعٰلمین، زندہ شاہ مدار،قطب المدار ،شاہ مدار ،مداراعظم ،مدارپاک ،وغیرہ بھی آپکےالقابات میں سےہیں آپکی ولادت سن 242 ھجری بروزپیر یکم شوال المکرم یعنی عیدکےدن ملک شام کےشہرحلب میں ہوئی آپکےوالدگرامی حضرت قاضی سیدقدوة الدین علی حلبی اوروالدہ ماجدہ حضرت سیدہ بی بی فاطمہ ثانیہ تبریزیہ ہیں آپ نسباً حسنی حسینی یعنی نجیب الطرفین سیدآل رسول ہیں آپکو شرف بیعت واجازت وخلافت سلطان العارفین حضرت سیدنا بایزیدبسطامی عرف طیفورشامی قدس سرہ النورانی سے سن 259ھجری بعدنمازمغرب خاص بیت المقدس کےاندرحاصل ہوا نیز انکے علاوہ اوربھی چارطریقوں سےآپکواجازت وخلافت حاصل ہے گویاکہ ملک العارفین حضرت سیدنا مدارپاک قدس سرہ کو پانچ طریقوں سےواجازت وخلافت حاصل ھے مورخین نے انھیں حسب ذیل ناموں سےیادکیا ھے 1 جعفریہ مداریہ 2 طیفوریہ مداریہ 3 صدیقیہ مداریہ 4 مہدویہ مداریہ 5 اویسیہ مداریہ سلطان العارفین حضرت بایزیدبسطامی سےفیض حاصل کرنےکےبعد حضورمدارپاک حرمین طیبین کیلئےروانہ ہوئے اورہرقسم کی نعمتیں حاصل کیں خاص طورسے مدینئہ منورہ میں اپنےجدامجد ختمی مرتبت حضوررحمت تمام سیدنامحمدرسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کےمزارمقدس پرحاضری کےبعد آپ کوجونعمتیں ملی ہیں انھیں حصارتحریرمیں لانا کسی بھی مورخ وقلمکارکی دسترس سےبالاترھے یہیں آپکوروحانیت مولیٰ علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی تربیت میں دیاگیا اورحضورختمی مرتبت علیہ السلام نےفرمایا کہ "اےعلی !! یہ جوان سعیدازلی ومقبول بارگاہ ایزدی ھے روز اول ہی اللہ عزوجل نےاسے مقام قطب المدارعطافرماکر مدارالعٰلمین کیا ھے اسےلیجاؤ اوراسکی تربیت کرو " روحانیت مولیٰ علی نےخوب تربیت کی اورمزیدتعلیم وتربیت کیلئے روحانیت حضرت امام مہدی کےسپردفرمایا انھوں نے حضرت مدارپاک کو بارہ آسمانی کتابوں کی تعلیم انکی شرائط کیساتھ دی واضح رہےکہ ان میں سے چارکتابیں قوم انسانی کی ہدایت کیلئےنازل ہوئیں اوران کےنام حسب ذیل ہیں 1 قرآن 2 توریت 3 زبور 4 انجیل اورچارکتابیں قوم اجنہ کےپیشواؤں پرنازل ہوئیں انکےنام یہ ہیں 1 راکوری 2 جاجرمی 3 ستاری 4 الیان اورچارکتابیں ملائکئہ مقربین پرنازل ہوئیں انکےنام حسب ذیل ہیں 1 مراءت 2 عین الرب 3 سرماجن 4 مظہرالف اس درجہ تعلیم دینےکےبعد روحانیت امام مہدی آخرالزمان نے حضرت مدارپاک کو پھرروحانیت مولیٰ علی کےسپردفرمایا اورانھوں نےپیارےرسول کی خدمت میں پیش کیا جہاں پھرسےآپکو مزیدنعمتیں عطاکی گئیں اورتبلیغ دین متین کیلئے سن 282ہجری میں ہندوستان بھیجاگیا آپ سب سےپہلےساحل مالابارکھمبات گجرات تشریف لائے اورپورےگجرات میں تبلیغ دین فرمائی بعدہ ہندوستان کےدیگرصوبہ جات کابھی دورہ کیا اورہرجگہ دین متین کی تبلیغ کی المختصریہ کہ سن دوسوبیاسی ہجری سےلیکر سن 838ہجری تک آپ تبلیغ دین فرماتےرہے اس مدت میں لاکھوں لاکھ افراد آپکےدست حق پرست پرمشرف بہ اسلام ہوئے نیز اس موقع پریہ ضروری بات بھی ذہن نشین کر لی جائےکہ سن 282 ہجری سےلیکر سن 838ہجری تک حضورمدارپاک نے کھانا پینا بھی نہیں فرمایا یعنی پانچ سوچھپن برس تک آپ بغیرکھائےپئےزندہ رہے نیز آپ نے صحابئ رسول حضرت شیخ رتن ہندی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےبھی شرف ملاقات حاصل فرمایا اوران سے گفتگوکی اسطورسے آپ کوتابعی ہونےکابھی شرف حا صل ہوگیا حضرت مدارپاک سےعالم اسلام کے اکثرمشائخ طریقت مستفیض ہوئےہیں اوربڑےبڑےاولیائے کرام آپکےحلقئہ ارادت میں شامل ہیں 17جمادی الاول سن 838 ہجری کوآپ نےداعئی اجل کولبیک کہا *اناللہ واناالیہ راجعون* آپکی نمازجنازہ آپکے مریدوخلیفہ حضرت مولانا حسام الدین سلامتی جونپوری نےپڑھائی اوردارالنورمکن پورشریف میں جسدخاکی کو سپردلحدکیاگیا آج تک مزارمقد مرجع انام وقبلئہ حاجات ھے آپ نےاپنےپیچھے ایک لاکھ سےزائدخلفاءچھوڑے اورسبکو اپنی ظاہری زندگی میں ہی تبلیغ اسلام پرمامورفرمادیاتھا اورسبکےعلاقےبھی تقسیم کردئےتھے مآخذ !! بحرزخار گلزارابرار مراءةمداری سلسلئہ مداریہ انیس الابرار سیرالمدار ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ راقم الحروف سیدمحمدظفرمجیب مداری ولئعہدسجادہ نشین خانقاہ مداریہ دارالنورمکن پورشریف ضلع کانپورنگریوپی www.qutbulmadar.org
حضورزندشاہ مدارقدس سرہ کا* *601واں* *عرس سراپاقدس* *بمقام آستانئہ عالیہ مداریہ دارالنور مکن پورشریف ضلع کانپورنگریوپی انڈیا* حضورزندہ شاہ مدارقدس سرہ کا اصلی نام "احمد"اورلقب بدیع الدین ہے نیز مدارالعٰلمین، زندہ شاہ مدار،قطب المدار ،شاہ مدار ،مداراعظم ،مدارپاک ،وغیرہ بھی آپکےالقابات میں سےہیں آپکی ولادت سن 242 ھجری بروزپیر یکم شوال المکرم یعنی عیدکےدن ملک شام کےشہرحلب میں ہوئی آپکےوالدگرامی حضرت قاضی سیدقدوة الدین علی حلبی اوروالدہ ماجدہ حضرت سیدہ بی بی فاطمہ ثانیہ تبریزیہ ہیں آپ نسباً حسنی حسینی یعنی نجیب الطرفین سیدآل رسول ہیں آپکو شرف بیعت واجازت وخلافت سلطان العارفین حضرت سیدنا بایزیدبسطامی عرف طیفورشامی قدس سرہ النورانی سے سن 259ھجری بعدنمازمغرب خاص بیت المقدس کےاندرحاصل ہوا نیز انکے علاوہ اوربھی چارطریقوں سےآپکواجازت وخلافت حاصل ہے گویاکہ ملک العارفین حضرت سیدنا مدارپاک قدس سرہ کو پانچ طریقوں سےواجازت وخلافت حاصل ھے مورخین نے انھیں حسب ذیل ناموں سےیادکیا ھے 1 جعفریہ مداریہ 2 طیفوریہ مداریہ 3 صدیقیہ مداریہ 4 مہدویہ مداریہ 5 اویسیہ مداریہ سلطان العارفین حضرت بایزیدبسطامی سےفیض حاصل کرنےکےبعد حضورمدارپاک حرمین طیبین کیلئےروانہ ہوئے اورہرقسم کی نعمتیں حاصل کیں خاص طورسے مدینئہ منورہ میں اپنےجدامجد ختمی مرتبت حضوررحمت تمام سیدنامحمدرسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کےمزارمقدس پرحاضری کےبعد آپ کوجونعمتیں ملی ہیں انھیں حصارتحریرمیں لانا کسی بھی مورخ وقلمکارکی دسترس سےبالاترھے یہیں آپکوروحانیت مولیٰ علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی تربیت میں دیاگیا اورحضورختمی مرتبت علیہ السلام نےفرمایا کہ "اےعلی !! یہ جوان سعیدازلی ومقبول بارگاہ ایزدی ھے روز اول ہی اللہ عزوجل نےاسے مقام قطب المدارعطافرماکر مدارالعٰلمین کیا ھے اسےلیجاؤ اوراسکی تربیت کرو " روحانیت مولیٰ علی نےخوب تربیت کی اورمزیدتعلیم وتربیت کیلئے روحانیت حضرت امام مہدی کےسپردفرمایا انھوں نے حضرت مدارپاک کو بارہ آسمانی کتابوں کی تعلیم انکی شرائط کیساتھ دی واضح رہےکہ ان میں سے چارکتابیں قوم انسانی کی ہدایت کیلئےنازل ہوئیں اوران کےنام حسب ذیل ہیں 1 قرآن 2 توریت 3 زبور 4 انجیل اورچارکتابیں قوم اجنہ کےپیشواؤں پرنازل ہوئیں انکےنام یہ ہیں 1 راکوری 2 جاجرمی 3 ستاری 4 الیان اورچارکتابیں ملائکئہ مقربین پرنازل ہوئیں انکےنام حسب ذیل ہیں 1 مراءت 2 عین الرب 3 سرماجن 4 مظہرالف اس درجہ تعلیم دینےکےبعد روحانیت امام مہدی آخرالزمان نے حضرت مدارپاک کو پھرروحانیت مولیٰ علی کےسپردفرمایا اورانھوں نےپیارےرسول کی خدمت میں پیش کیا جہاں پھرسےآپکو مزیدنعمتیں عطاکی گئیں اورتبلیغ دین متین کیلئے سن 282ہجری میں ہندوستان بھیجاگیا آپ سب سےپہلےساحل مالابارکھمبات گجرات تشریف لائے اورپورےگجرات میں تبلیغ دین فرمائی بعدہ ہندوستان کےدیگرصوبہ جات کابھی دورہ کیا اورہرجگہ دین متین کی تبلیغ کی المختصریہ کہ سن دوسوبیاسی ہجری سےلیکر سن 838ہجری تک آپ تبلیغ دین فرماتےرہے اس مدت میں لاکھوں لاکھ افراد آپکےدست حق پرست پرمشرف بہ اسلام ہوئے نیز اس موقع پریہ ضروری بات بھی ذہن نشین کر لی جائےکہ سن 282 ہجری سےلیکر سن 838ہجری تک حضورمدارپاک نے کھانا پینا بھی نہیں فرمایا یعنی پانچ سوچھپن برس تک آپ بغیرکھائےپئےزندہ رہے نیز آپ نے صحابئ رسول حضرت شیخ رتن ہندی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےبھی شرف ملاقات حاصل فرمایا اوران سے گفتگوکی اسطورسے آپ کوتابعی ہونےکابھی شرف حا صل ہوگیا حضرت مدارپاک سےعالم اسلام کے اکثرمشائخ طریقت مستفیض ہوئےہیں اوربڑےبڑےاولیائے کرام آپکےحلقئہ ارادت میں شامل ہیں 17جمادی الاول سن 838 ہجری کوآپ نےداعئی اجل کولبیک کہا *اناللہ واناالیہ راجعون* آپکی نمازجنازہ آپکے مریدوخلیفہ حضرت مولانا حسام الدین سلامتی جونپوری نےپڑھائی اوردارالنورمکن پورشریف میں جسدخاکی کو سپردلحدکیاگیا آج تک مزارمقد مرجع انام وقبلئہ حاجات ھے آپ نےاپنےپیچھے ایک لاکھ سےزائدخلفاءچھوڑے اورسبکو اپنی ظاہری زندگی میں ہی تبلیغ اسلام پرمامورفرمادیاتھا اورسبکےعلاقےبھی تقسیم کردئےتھے مآخذ !! بحرزخار گلزارابرار مراءةمداری سلسلئہ مداریہ انیس الابرار سیرالمدار ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ راقم الحروف سیدمحمدظفرمجیب مداری ولئعہدسجادہ نشین خانقاہ مداریہ دارالنورمکن پورشریف ضلع کانپورنگریوپی www.qutbulmadar.org