حدیث پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم میں حضورزندہ شاہ مداررضی اللہ تعالی عنہ کی پیش گوئی
📚🖋📚🖋📚🖋📚🖋
حضورسیدناشیخ الشیوخ حضرت شہاب الدین سہروردی رحمت اللہ تعالی علی
حدیث پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم میں حضورزندہ شاہ مداررضی اللہ تعالی عنہ کی پیش گوئی
📚🖋📚🖋📚🖋📚🖋
حضورسیدناشیخ الشیوخ حضرت شہاب الدین سہروردی رحمت اللہ تعالی علیہ نےعوارف المعارف :ص 310 پرنقل فرمایاہےکہ پیارےآقاسیدنامحمدالرسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نےارشادفرمایاکہ میرےدوسوسال کےبعدتمہارےدرمیان ایک شخص خفیف الحاذہوگاصحابہ نےدریافت کیایارسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم خفیف الحاذکسےکہتےہیں پیارےنبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نےفرمایاخفیف الحاذوہ شخص ہےجس کی نہ بیوی ہونہ اولاد
سبحان اللہ سبحان اللہ غیب داں رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی پیش گوئی کےعین مطابق دوسوبرس بعدحضرت سیدنامدارالعلمین سیدبدیع الدین احمدزندہ شاہ مداررضی اللہ تعالی عنہ سنہ 242ھ میں اس خاک داں گیتی پرتشریف لائےنیز
ترمذی شریف جلددوم باب الزھدمیں حضرت ابی امامہ باہلی رضی اللہ تعالی عنہ سےروایت ہے
عن ابی امامةعن النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم قال ان اغبط اولیائی عندی لمؤمن خفیف الحاذذوحظ من الصلوة احسن عبادة ربہ واطاعہ فی السروکان غامضافی الناس لایشار الیہ بالاصابع وکان رزقہ کفافافصبرعلی ذالک ثم نقربیدیہ فقال عجلت منیتہ قلت بواکیہ قل تراثہ (ترمذی ابواب الزھدج ثانی ص 60 )
حضرت ابوامامہ باہلی سےروایت ہےکہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نےفرمایابےشک میرےولیوں میں جوسب سےزیادہ قابل رشک ہےمیرےنزدیک وہ مومن بندہ ہےجوخفیف الحاذہےنمازکابڑاوافرحصہ اس کےحصےمیں ہےوہ اپنےرب کی عبادت واطاعت بہت پوشیدگی میں بہترین طریقہ سےکرےگااوروہ لوگوں میں مستوررہےگایعنی پردوں اورنقابوں میں چھپاہوگاکہ انگلیوں سےاس کی طرف اشارہ نہیں ہوپائےگاپھرارشادفرمایاکہ دنیاسےاس کی خواہشات مٹ جائیں گی اس پررونےوالےنہیں ہوں گےیعنی اس کی بیوی بچےاوراولادنہیں ہوگی اوردنیاسے اس کی میراث نہیں ہوگی ۔
یہ روایت ابن ماجہ ،مسندامام احمداورمشکوة میں بھی کچھ فرق کےساتھ موجودہے۔
جامع ترمذی سنن ابن ماجہ اورمسندامام احمدبن حنبل کی مذکورہ حدیث پاک کےدائرےمیں حضورمدارپاک کی ذات والاصفات پوری طرح سےفٹ ہوجاتی ہےتاریخ ولایت میں آپ کےعلاوہ کوئی ایسی ذات نظرنہیں آتی جس پرحدیث مذکورہ کامفہوم کلی طورپرصادق آسکےلہذاہم یہ کہنےمیں قطعی حق بجانب ہیں کہ حضوررحمت عالم صلی اللہتعالی علیہ وسلم اس برگزیدہ الہی سےمتعلق یہ پیش گوئی فرمائی تھی جوآپ چلی اللہ تعالی علیہ وسلم کےدوسوبرس بعدحلب میں پیداہوئےاوران تمام صفات کاجامع ہوکرمنصہ شہودپرآیااورجسےدنیانےشہنشاہ اولیاءکبارحضرت سیدناسیدبدیع الدین احمدزندہ شاہ مدارقطب المدارکےنام سےجاناپہچانااس بات کوقارئین اس طرح بھی سمجھ سکتےہیں کہ حدیث پاک میں آیاہےکہ میرےدوسوبرس کےبعدتم میں خیرالناس ایک خفیف الحاذہوگا
چنانچہ سرکارمدارپاک دوسوبرس کےبعدپیداہوئےاورخفیف الحاذہوئےدوسری حدیث میں آیاکہ ایک مومن بندہ جوخفیف الحاذہوگاوہ اولیاءکرام کےنزدیک باعث رشک ہوگااب آپ دیکھیں سرکارمدارپاک پانچ سوچھیانوےسال کی عمرپاتےہیں یہ بھی باعث رشک ہےکپڑےمیلےپرانےنہیں ہوتےیہ بھی باعث رشک ہےاثرضعف ظاہرنہیں ہوتایہ بھی باعث رشک ہےچہرےپرنورخداکی بہتات کاعالم یہ کہ سات سات پڑی ہیں یہ بھی باعث رشک ہےاحیاناوسہیاناایک یادونقاب اٹھ جائےتوخلق خدابےاختیارہوکرسجدہ ریزہوجائےیہ بھی باعث رشک ہےآگےبڑھئےذوحظ من الصلوة نمازوں کابہت بڑاحصہ اس کےحصہ میں ہے
قارئین کی بھرپورتوجہ درکارایک ولی ایساہےجس کی عمرسوسال کی ہےاس میں اسےحقوق اولادبھی اداکرناہےروزی کمانےکےلئےبھی کچھ کام کرناہےاپنےاہل وعیال میں بھی کچھ وقت دیناہےنہانادھوناکھاناپیناسب کچھ لاحق ہےاورعمرسوبرس یااس سےکچھ کم یازیادہ ہےلیکن اللہ کاایک ولی ایسابھی ہےپانچ سوچھیانوےسال ہےنیزاسےتمام انسانی ضرورتوں سےبےنیازکردیاگیاہےوہ مقام صمدیت پرفائزہےنہ بیوی ہے نہ اولادنہ روزی روٹی کی فکرہےنہ کھانےپینےکی حاجت دونوں ولی اللہ اب نمازیں کس کی زیادہ ہوں گی سوسال والے کی یاپانچ سوچھیانوےسال والےکی ؟
لامحالہ آپ کوکہناپڑےگاکہ اس صورت میں پانچ سوچھیانوےسال عمرپانےوالےبزرگ کی نمازیں زیادہ ہیں سوسال عمرپانےوالےبزرک کےبالمقابل
احسن عبادة ربہ واطاعہ فی السر
وہ اپنےرب کی اطاعت وعبادت میں پوشیدگی میں بہترین طریقہ سےکرےگامدارپاک کی چلہ گاہوں پہ نظرڈالئےاللہ اللہ چٹانوں میں ،جنگلوں میں،پہاڑوں پر،گھاٹیوں میں ان مقامات پرسب سےالگ تھلگ ہوکرتنہائیوں میں پوشیدگی میں کیاہورہاہےاحسن عبادة ربہ واطاعہ فی السرکےسانچےمیں ایک شخصیت ڈھالی جارہی ہےجورسول پاک کی ایک پیش گوئی ہےجوپوری ہورہی ہےوکان غامضافی الناس لایشارالیہ بالاصابع لوگوں میں رہ کربھی اس درجہ مستورہوگاکہ کوئی اسےپہچاننےوالانہ ہوگایہاں تک کہ لوگ اس درجہ بےالتفات ہوجائیں گےکہ انگلیوں سے اشارہ بھی نہیں کرسکیں گے شیخ عبدالحق محدث دہلوی اخبارالاخیارمیں فرماتےہیں اکثراحوال برقعہ برروکشیدہ بودے آپ اکثروبیشتراپنےچہرےپرنقاب ڈالےرہتےتھےاس سےزیادہ مستورالحالی اورکیاہوگی
وکان رزقہ کفافا اسکی روزی تھوڑی ہوگی تاریخ بتاتی ہےکہ حضرت مدارپاک نےپانچ سوچھیانوےسال کی عمرپائی جس میں صرف چالیس تک کھاناکھایابقیہ پانچ سوچھپن سال تک آپ کاروزہ رہااس درجہ طویل زندگی میں چالیس کی روزی تھوڑی ہے کہ نہیں
فصبر علی ذالک
اس پروہ صابروشاکربھی ہوگاپوری عمرحضرت مدارپاک شکربھی بجالاتےرہے کبھی شکوہ نہیں کیا۔ عجلت منیتہ اس کی خواہشات دنیامٹ جائےگی حضرت مدارپاک ایسے فنافی اللہ بزرگ تھے کہ جنہیں دنیاکی ذرہ برابرکوئی خواہش نہیں تھی قلت بواکیہ قل تراثہ اس پررونےوالیاں بیویاں اوربچےنہ ہوں گےاوراس کی میراث بہت کم ہوگی حضرت مدارپاک خفیف الحاذتھےآپ کی زندگی مجردانہ تھی آپ کی نہ توکوئی بیوی تھی نہ اولاداورنہ تودنیاکےمال کاکوئی ذخیرہ آپ نےبطورمیراث چھوڑاتھا۔
چنانچہ مذکورہ بالا حدیث مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی روشنی میں حضورزندہ شاہ مداررضی اللہ تعالی عنہ کی ذات پاک نپی تلی ہے اس لئےاب اہل دیانت وعقیدت یہ کہتےہیں کہ مداروہ تم ہوجس کی بابت پیشگوئی نبی غیب داں نےفرمائی مداروہ تم ہوجسےبشارت مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کہاجاتاہے۔
سبحان اللہ سبحان اللہ
__________________________________________________
ہ نےعوارف المعارف :ص 310 پرنقل فرمایاہےکہ پیارےآقاسیدنامحمدالرسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نےارشادفرمایاکہ میرےدوسوسال کےبعدتمہارےدرمیان ایک شخص خفیف الحاذہوگاصحابہ نےدریافت کیایارسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم خفیف الحاذکسےکہتےہیں پیارےنبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نےفرمایاخفیف الحاذوہ شخص ہےجس کی نہ بیوی ہونہ اولاد
سبحان اللہ سبحان اللہ غیب داں رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی پیش گوئی کےعین مطابق دوسوبرس بعدحضرت سیدنامدارالعلمین سیدبدیع الدین احمدزندہ شاہ مداررضی اللہ تعالی عنہ سنہ 242ھ میں اس خاک داں گیتی پرتشریف لائےنیز
ترمذی شریف جلددوم باب الزھدمیں حضرت ابی امامہ باہلی رضی اللہ تعالی عنہ سےروایت ہے
عن ابی امامةعن النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم قال ان اغبط اولیائی عندی لمؤمن خفیف الحاذذوحظ من الصلوة احسن عبادة ربہ واطاعہ فی السروکان غامضافی الناس لایشار الیہ بالاصابع وکان رزقہ کفافافصبرعلی ذالک ثم نقربیدیہ فقال عجلت منیتہ قلت بواکیہ قل تراثہ (ترمذی ابواب الزھدج ثانی ص 60 )
حضرت ابوامامہ باہلی سےروایت ہےکہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نےفرمایابےشک میرےولیوں میں جوسب سےزیادہ قابل رشک ہےمیرےنزدیک وہ مومن بندہ ہےجوخفیف الحاذہےنمازکابڑاوافرحصہ اس کےحصےمیں ہےوہ اپنےرب کی عبادت واطاعت بہت پوشیدگی میں بہترین طریقہ سےکرےگااوروہ لوگوں میں مستوررہےگایعنی پردوں اورنقابوں میں چھپاہوگاکہ انگلیوں سےاس کی طرف اشارہ نہیں ہوپائےگاپھرارشادفرمایاکہ دنیاسےاس کی خواہشات مٹ جائیں گی اس پررونےوالےنہیں ہوں گےیعنی اس کی بیوی بچےاوراولادنہیں ہوگی اوردنیاسے اس کی میراث نہیں ہوگی ۔
یہ روایت ابن ماجہ ،مسندامام احمداورمشکوة میں بھی کچھ فرق کےساتھ موجودہے۔
جامع ترمذی سنن ابن ماجہ اورمسندامام احمدبن حنبل کی مذکورہ حدیث پاک کےدائرےمیں حضورمدارپاک کی ذات والاصفات پوری طرح سےفٹ ہوجاتی ہےتاریخ ولایت میں آپ کےعلاوہ کوئی ایسی ذات نظرنہیں آتی جس پرحدیث مذکورہ کامفہوم کلی طورپرصادق آسکےلہذاہم یہ کہنےمیں قطعی حق بجانب ہیں کہ حضوررحمت عالم صلی اللہتعالی علیہ وسلم اس برگزیدہ الہی سےمتعلق یہ پیش گوئی فرمائی تھی جوآپ چلی اللہ تعالی علیہ وسلم کےدوسوبرس بعدحلب میں پیداہوئےاوران تمام صفات کاجامع ہوکرمنصہ شہودپرآیااورجسےدنیانےشہنشاہ اولیاءکبارحضرت سیدناسیدبدیع الدین احمدزندہ شاہ مدارقطب المدارکےنام سےجاناپہچانااس بات کوقارئین اس طرح بھی سمجھ سکتےہیں کہ حدیث پاک میں آیاہےکہ میرےدوسوبرس کےبعدتم میں خیرالناس ایک خفیف الحاذہوگا
چنانچہ سرکارمدارپاک دوسوبرس کےبعدپیداہوئےاورخفیف الحاذہوئےدوسری حدیث میں آیاکہ ایک مومن بندہ جوخفیف الحاذہوگاوہ اولیاءکرام کےنزدیک باعث رشک ہوگااب آپ دیکھیں سرکارمدارپاک پانچ سوچھیانوےسال کی عمرپاتےہیں یہ بھی باعث رشک ہےکپڑےمیلےپرانےنہیں ہوتےیہ بھی باعث رشک ہےاثرضعف ظاہرنہیں ہوتایہ بھی باعث رشک ہےچہرےپرنورخداکی بہتات کاعالم یہ کہ سات سات پڑی ہیں یہ بھی باعث رشک ہےاحیاناوسہیاناایک یادونقاب اٹھ جائےتوخلق خدابےاختیارہوکرسجدہ ریزہوجائےیہ بھی باعث رشک ہےآگےبڑھئےذوحظ من الصلوة نمازوں کابہت بڑاحصہ اس کےحصہ میں ہے
قارئین کی بھرپورتوجہ درکارایک ولی ایساہےجس کی عمرسوسال کی ہےاس میں اسےحقوق اولادبھی اداکرناہےروزی کمانےکےلئےبھی کچھ کام کرناہےاپنےاہل وعیال میں بھی کچھ وقت دیناہےنہانادھوناکھاناپیناسب کچھ لاحق ہےاورعمرسوبرس یااس سےکچھ کم یازیادہ ہےلیکن اللہ کاایک ولی ایسابھی ہےپانچ سوچھیانوےسال ہےنیزاسےتمام انسانی ضرورتوں سےبےنیازکردیاگیاہےوہ مقام صمدیت پرفائزہےنہ بیوی ہے نہ اولادنہ روزی روٹی کی فکرہےنہ کھانےپینےکی حاجت دونوں ولی اللہ اب نمازیں کس کی زیادہ ہوں گی سوسال والے کی یاپانچ سوچھیانوےسال والےکی ؟
لامحالہ آپ کوکہناپڑےگاکہ اس صورت میں پانچ سوچھیانوےسال عمرپانےوالےبزرگ کی نمازیں زیادہ ہیں سوسال عمرپانےوالےبزرک کےبالمقابل
احسن عبادة ربہ واطاعہ فی السر
وہ اپنےرب کی اطاعت وعبادت میں پوشیدگی میں بہترین طریقہ سےکرےگامدارپاک کی چلہ گاہوں پہ نظرڈالئےاللہ اللہ چٹانوں میں ،جنگلوں میں،پہاڑوں پر،گھاٹیوں میں ان مقامات پرسب سےالگ تھلگ ہوکرتنہائیوں میں پوشیدگی میں کیاہورہاہےاحسن عبادة ربہ واطاعہ فی السرکےسانچےمیں ایک شخصیت ڈھالی جارہی ہےجورسول پاک کی ایک پیش گوئی ہےجوپوری ہورہی ہےوکان غامضافی الناس لایشارالیہ بالاصابع لوگوں میں رہ کربھی اس درجہ مستورہوگاکہ کوئی اسےپہچاننےوالانہ ہوگایہاں تک کہ لوگ اس درجہ بےالتفات ہوجائیں گےکہ انگلیوں سے اشارہ بھی نہیں کرسکیں گے شیخ عبدالحق محدث دہلوی اخبارالاخیارمیں فرماتےہیں اکثراحوال برقعہ برروکشیدہ بودے آپ اکثروبیشتراپنےچہرےپرنقاب ڈالےرہتےتھےاس سےزیادہ مستورالحالی اورکیاہوگی
وکان رزقہ کفافا اسکی روزی تھوڑی ہوگی تاریخ بتاتی ہےکہ حضرت مدارپاک نےپانچ سوچھیانوےسال کی عمرپائی جس میں صرف چالیس تک کھاناکھایابقیہ پانچ سوچھپن سال تک آپ کاروزہ رہااس درجہ طویل زندگی میں چالیس کی روزی تھوڑی ہے کہ نہیں
فصبر علی ذالک
اس پروہ صابروشاکربھی ہوگاپوری عمرحضرت مدارپاک شکربھی بجالاتےرہے کبھی شکوہ نہیں کیا۔ عجلت منیتہ اس کی خواہشات دنیامٹ جائےگی حضرت مدارپاک ایسے فنافی اللہ بزرگ تھے کہ جنہیں دنیاکی ذرہ برابرکوئی خواہش نہیں تھی قلت بواکیہ قل تراثہ اس پررونےوالیاں بیویاں اوربچےنہ ہوں گےاوراس کی میراث بہت کم ہوگی حضرت مدارپاک خفیف الحاذتھےآپ کی زندگی مجردانہ تھی آپ کی نہ توکوئی بیوی تھی نہ اولاداورنہ تودنیاکےمال کاکوئی ذخیرہ آپ نےبطورمیراث چھوڑاتھا۔
چنانچہ مذکورہ بالا حدیث مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی روشنی میں حضورزندہ شاہ مداررضی اللہ تعالی عنہ کی ذات پاک نپی تلی ہے اس لئےاب اہل دیانت وعقیدت یہ کہتےہیں کہ مداروہ تم ہوجس کی بابت پیشگوئی نبی غیب داں نےفرمائی مداروہ تم ہوجسےبشارت مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کہاجاتاہے۔
سبحان اللہ سبحان اللہ
__________________________________________________