*خانقاہ مداریہ مکن پورشریف میں بھی ایک وقت میں ایک ہی سجادہ نشین ہوتا ھے*
*نیز ہندوپاک میں سلسلۂ مداریہ مکن پورشریف سےمتعلق ہزارہاہزارخانقاہیں موجودہیں اوران سبھوں میں بھی ایک وقت میں ایک ہی سجادہ نشین ہوتاھے*
مکن پورشریف کوئی مافوق الفطرت یامافوق العادت جگہ نہیں ھے یہاں کانظام بھی ویسےہی دینی اورسماجی ہےجیسےکہ ہرخانقاہ کا ھے ائمۂ اہلبیت ہوں یاخلفائےراشدین خلافت یاامامت ایک وقت میں ایک ہی شخص کےذمےرہی ہے
پھربھلاخانقاہ مداریہ مکن پورشریف کامعیاراس سےالگ کیوں ہوگا؟
خانقاہ عالیہ مداریہ مکن پورشریف میں بھی سجادہ نشینی کےمنصب پرایک ہی بزرگ فائزہوتےرہے اس ضمن میں خانقاہ مداریہ مکن پورشریف کےپانچویں سجادہ نشین حضرت سیدناعبدالرحیم ارغونی مداری کا یہ واقعہ ضرورپڑھناچاہئے جونسلاً بعد نسلٍ بزرگوں سےمنقول ہوتاآرہاھے ہوایہ کہ اہل کنتورجوحضرت سیدابوالحسن عرف میٹھےمدارکی اولادتھے انھوں اکبری گورمنٹ میں یہ دعویٰ کیا کہ ہم ہی درگاہ زندہ شاہ مدارکےسجادہ نشین ہیں انکےرسوخ اورکچھ منطقی دلائل کےبنیادپرگورمنٹ کی طرف سےاہل کنتورکےحق میں سجادہ نشینی بحال کردی گئی اہل مکن پورشریف بہت حیران و پریشان ہوئے اوراہل کنتورحکومت کےکارندوں اور شاہی فرمان کےبل بوتے درگاہ مدارالعٰلمین میں سجادہ نشین بن بیٹھے منقول ہےکہ ان دنوں خانقاہ شریف کےاصل سجادہ نشین حضرت سیدعبدالرحیم ارغونی مداری کہیں باہرتھے جب وہ سفرسےواپس آئےاورخانقاہ پہونچےتویہ جابرانہ ماحول دیکھکر غضبناک ہوگئےاورسجادۂ عالیہ سےاس گورمنٹی سجادہ نشین کو اٹھادیا جلال ولایت کارعب اس گورمنٹی سجادہ نشین کوپانی پانی کرنےلگا پھربھی اس شخص نےفرمان شاہی پیش کرتےہوئےکہاکہ درگاہ قطب المدارکی سجادہ نشینی میٹھےمدارکی اولادکے حق میں
بحال کی گئی ھے ثبوت کےطورپرفرمان شاہی حاضرہے
حضرت عبدالرحیم نےجوشِ غیظ وغضب میں اس شاہی فرمان پرتھوک دیا چونکہ اسوقت آپ پان کھائےہوئےتھےاسلئےپوراشاہی فرمان پان کی پیک سےرنگین ہوگیا حکومت کےپاس اسی شکل میں وہ فرمان لےجایاگیا اورخوب نمک مرچ لگاکرساراماجرابیان کیاگیا المختصرحضرت عبدالرحیم کوگرفتارکرکےدربارشاہی میں پیش کیاگیا اوربطورسزاآپکو ہاتھیوں اورشیروں کے سامنےزنجیروں میں جکڑکرپیش کردیاگیالیکن انھیں کوئی نقصان نہیں پہونچابلکہ ان جانوروں نےاپنےانداز میں ان بزرگوارکی تعظیم وتکریم کی فیل خانےاورشیروں کی خدمت پرمامورانسان حضرت عبدالرحیم ارغونی مداری کیساتھ ہاتھیوں اورشیروں کا یہ رویہ دیکھکر حیرت واستعجاب میں ڈوب گئے پھراچانک یہ شوراٹھاکہ مہارانی صاحبہ کےپیٹ میں بلاکادردہورہاھے حکماءواطباءعلاج سےعاجزہیں غرضیکہ اکبربادشاہ تک یہ خبرپہونچائی گئی کہ مکن پورسے جوقیدی لایاگیاھے وہ کوئی صاحب کمال بزرگ لگتاہے مہارانی صاحبہ کی شفایابی کیلئےان سےدعاءکروانافائدہ مند ثابت ہوسکتاھے المختصرحضرت سیدعبدالرحیم ارغونی مداری نےدعاءفرمائی اورمہارانی کواللہ پاک نےشفاءعطافرمادی اکبریہ دیکھکربہت مرعوب ہوااورحسب سابق درگاہ عالیہ مداریہ مکن پورشریف کی مجاورت وتولیت حضرت سید عبدالرحیم ارغونی مداری کے حق میں پھرسےبحال کی اورتاعمرآپ خانقاہ عالیہ کےسجادہ پر متمکن رہے اورآپکےبعدیہ منصب آپکی نسل میں بڑےبیٹےکےسپردہوتارہا جوکہ حسب سابق آج تک جاری وساری ھے ان دنوں اس منصب جلیل پر حضرت والاتبارصدرالمشائخ جناب سید محمدمجیب الباقی جعفری مداری اطال اللہ تعالیٰ عمرہ فائز ہیں
کسی بھی سلسلۂ طریقت کی خانقاہ کی عظمت وشوکت پریہ لفظ کاری ضرب سےکم نہیں کہ اس خانقاہ کا بچہ بچہ سجادہ نشین ہے کیونکہ یہ لفظ ہی اس خانقاہ کی بےضابطگی وبےقاعدگی کوبیان کرنے کیلئے بہت کافی ھے
قابل غوربات ہے جب حضرت سیدنااما حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کےگھرکابچہ بچہ امام نہیں سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کےگھرکابچہ بچہ امام نہیں
جب سیدناامام زین العابدین کےگھرکابچہ بچہ امام نہیں
جب امام باقرکےگھرکابچہ بچہ امام نہیں جب امام جعفرصادق کےگھرکابچہ بچہ امام نہیں توپھر مکن پورکےسادات کابچہ بچہ خانقاہ مداریہ کا سجادہ نشین کیسےبن سکتاھے؟؟
اس جملے پر مکن پورکےاصحاب علم کو نوٹس لینےکی ضرورت ہےسلسلۂ مداریہ کےسرکردہ علماءکوغورکرنےکی ضرورت ھے کیونکہ یہ لفظ سلسلۂ مداریہ کی عزت وعظمت کوللکاررہاھے
بچہ بچہ سجادہ نشین کہنےوالےذراغورکریں کسی بھی گھرمیں ہرفرد ذمہ دارنہیں ہوتاھے کسی بھی مدرسےمیں آبادی کاہرفرد ناظم اعلیٰ نہیں ہوتا کسی بھی مسجدکا ہرفرد صدراعلیٰ نہیں ہوتاکسی بھی گاؤں کا ہرفرد پردھان نہیں ہوتا کسی بھی ضلع کا ہرشخص مجسٹریٹ نہیں ہوتا کسی بھی ملک کا ہرفرد وزیراعظم نہیں ہوتا بالکل اسی طرح کسی بھی خانقاہ میں ہرفرد سجادہ نشین بھی نہیں ہوتاھے مکن پورکےسادات جعفری سید ہیں کیاامام جعفرصادق کےسات بیٹوں میں سب کےسب امام تھے؟؟؟
تعجب کی بات ہے
مکن پورشریف میں ایک عالمگیری مسجد ھے اوراسکےعلاوہ بھی مساجد ہیں لیکن پورامکن پورشریف امام نہیں ھے
خانقاہ مداریہ مکن پورشریف کےسادات میں خانقاہ کی ذمہ داریاں تقسیم ہیں کلیدبردارہرشخص نہیں ہے
درگاہ عالیہ کی کی کنجی ہرشخص کےپاس نہیں رہتی ہے
ہر شخص چاند کی 29 تاریخ کو روضۂ مبارکہ کا تالانہیں کھولتاھے
منصبِ دیوان پرہرشخص فائز نہیں ہے
ہرشخص مہتمم نہیں ھے
ہرشخص بھنڈاری نہیں ہے
ہرشخص چوبدارنہیں
ہرشخص کوتوال نہیں
ہرشخص اذنی نہیں
پھر ہرشخص سجادہ نشین کیسے ہوسکتاہے؟؟؟